اسلام آباد (گرین ٹی وی ،قومی دلیر رپورٹ) عمران خان کی تقاریر براہ راست دکھانے پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جو کچھ کل کہا گیا  اس کا کوئی جواز ہو سکتا ہے ؟۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی براہ راست تقاریر پر پابندی کے خلاف  کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ،  چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو کچھ کل کہا گیا اس کا  کوئی جواز ہو سکتاہے ،غیر ذمہ دارانہ  بیانات دیے گئے ، آپ چاہتے ہیں کہ عدالت ان کو فری لائسنس دے دے ۔چیف جسٹس اطہر من ا للہ نے ریمارکس دیے کہ جب آپ پبلک میں کوئی بیان دیتے ہیں تو  اس کا اثر زیادہ ہوتا ہے ، کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ آئین کی خلاف ورزی  ہو ؟، جس سیاسی لیڈر کی مقبولیت ہوتی ہے اس کے الزام  کا اثر بھی زیادہ ہوتا ہے ، اگر وہ اس قسم کی غیر آئینی بات کریں  اور اشتعال پھلائیں تو یہ آزادی اظہار رائے نہیں ، تین کروڑ لوگ متاثر ہیں ، کیا لیڈر شپ ایسی ہوتی ہے ۔

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *